اسی کی دین ہے غم میں گلہ نہیں کرتا
قبول ہو کہ نہ ہو اب دعا نہیں کرتا
نہ ہو ملول برا وقت سب پہ آتا ہے
کسی کے ساتھ زمانہ وفا نہیں کرتا
تم ایسے اچھے کہ اچھے نہیں کسی کے ساتھ
میں وہ برا کہ کسی کا برا نہیں کرتا
ملے مراد ہماری مگر ملے بھی کہیں
خدا کرے مگر ایسا خدا نہیں کرتا
غزل
اسی کی دین ہے غم میں گلہ نہیں کرتا
ناطق گلاوٹھی