EN हिंदी
اسی حسیں سے چمن میں بہار آج بھی ہے | شیح شیری
usi hasin se chaman mein bahaar aaj bhi hai

غزل

اسی حسیں سے چمن میں بہار آج بھی ہے

روہت سونی تابشؔ

;

اسی حسیں سے چمن میں بہار آج بھی ہے
اسی نظر سے دلوں کو قرار آج بھی ہے

جو تھا صدا سے مرا غم گسار آج بھی ہے
جڑا اسی سے مرے دل کا تار آج بھی ہے

گزر گیا مرے ارماں کا کارواں لیکن
ترے فراق کا اڑتا غبار آج بھی ہے

بس ایک جلوۂ رنگینیٔ ادا کے لیے
یہ چشم شوق مری بے قرار آج بھی ہے

وصال یار کی خوشیاں تھی چند لمحوں کی
غم حبیب سے دل بے قرار آج بھی ہے