ان کو سب لگتے ہیں چہرے خوب صورت
جن کے لگتے ہیں نظریے خوب صورت
جی میں آتا ہے جلا دوں اپنی غزلیں
شعر وہ کہتا ہے اتنے خوب صورت
چاہت ارماں آرزو خواہش تمنا
اک بلا کے نام کتنے خوب صورت
اوہ اچھا عکس تھا کل شب تمہارا
یعنی وہ تمہی تھے تم سے خوب صورت

غزل
ان کو سب لگتے ہیں چہرے خوب صورت
آصف امان سیفی