ان کے ستم بھی کہہ نہیں سکتے کسی سے ہم
گھٹ گھٹ کے مر رہے ہیں عجب بے بسی سے ہم
یادش بخیر دل کا خیال آ کے رہ گیا
اس بے دلی میں جیتے ہیں کس بے حسی سے ہم
جو دل میں تھا وہ ملتا ہے ساتھ اپنے خاک میں
تم دور اور کہہ نہ سکے کچھ کسی سے ہم
غزل
ان کے ستم بھی کہہ نہیں سکتے کسی سے ہم
آل رضا رضا