ان کے جانے سے یہ دل میں ہوئی صورت پیدا
کہ ہوا درد اور اس میں ہوئی شدت پیدا
اس وفا پر یہ جفائیں تری سمجھے سمجھے
کہ محبت ہی سے ہوتی ہے عداوت پیدا
نرگس شوخ میں ترکیب حیا ہے پنہاں
نگہ شرم سے ہے رنگ شرارت پیدا
ہم جو دل سوز نہ ہوتے تو یہ حسرت آتی
کہ ترے دل میں بھی ہو سوز محبت پیدا
کوچۂ یار میں جانا ہی غضب تھا رونقؔ
کہ ہوئی زمرۂ اعدا میں قیامت پیدا
غزل
ان کے جانے سے یہ دل میں ہوئی صورت پیدا
رونق ٹونکوی