EN हिंदी
ابھرتے چاند ستاروں کا تذکرہ بھی کرو | شیح شیری
ubharte chand sitaron ka tazkira bhi karo

غزل

ابھرتے چاند ستاروں کا تذکرہ بھی کرو

اولاد علی رضوی

;

ابھرتے چاند ستاروں کا تذکرہ بھی کرو
خزاں کے ساتھ بہاروں کا تذکرہ بھی کرو

گلوں کی چھاؤں میں آرام کرنے والو کبھی
ہماری راہ کے خاروں کا تذکرہ بھی کرو

ہمیشہ سیل و تلاطم کا ذکر کرتے ہو
سکوں بہ دوش کناروں کا تذکرہ بھی کرو

رباب و چنگ کے نغموں سے گر ملے فرصت
شکستہ ساز کے تاروں کا تذکرہ بھی کرو

خزاں کی گود میں آنکھوں کو کھولنے والو
نظر نواز بہاروں کا تذکرہ بھی کرو

حسین چاندنی راتوں سے کھیلنے والو
سحر کے ڈوبتے تاروں کا تذکرہ بھی کرو

ہمیشہ ذکر شب تار کس لئے ساقیؔ
کبھی سحر کے نظاروں کا تذکرہ بھی کرو