EN हिंदी
تو نے مہجور کر دیا ہم کو | شیح شیری
tu ne mahjur kar diya hum ko

غزل

تو نے مہجور کر دیا ہم کو

امام بخش ناسخ

;

تو نے مہجور کر دیا ہم کو
سخت رنجور کر دیا ہم کو

اپنی برق نگاہ سے تم نے
شجر طور کر دیا ہم کو

دل بنا عاشقی میں خود مختار
اور مجبور کر دیا ہم کو

ایسی تعریف کی کہ اے واعظ
عاشق حور کر دیا ہم کو

غم نہیں محتسب جو توڑ کے خم
نشہ نے چور کر دیا ہم کو

جس قدر ہم سے تم ہوئے نزدیک
اس قدر دور کر دیا ہم کو

کبھی بار غم فراق اتار
تو نے مزدور کر دیا ہم کو

ہو گیا مے سے نشۂ عرفان
نار نے نور کر دیا ہم کو

تھے تو مقہور ہونے کے لائق
بارے مغفور کر دیا ہم کو