EN हिंदी
تو حرف آخری مرا قصہ تمام ہے | شیح شیری
tu harf-e-aKHiri mera qissa tamam hai

غزل

تو حرف آخری مرا قصہ تمام ہے

سدرہ سحر عمران

;

تو حرف آخری مرا قصہ تمام ہے
تیرے بغیر زندگی کرنا حرام ہے

کرنے ہیں تیرے جسم پہ اک بار دستخط
تاکہ خدا سے کہہ سکوں تو میرے نام ہے

ہوتا ہے گفتگو میں بہت بار تذکرہ
یعنی ہوا چراغ کا تکیہ کلام ہے

پہلے پہل ملی تھی ہمیں شدتوں کی دھوپ
اب یوں ہے رابطے کی سرائے میں شام ہے

آخر میں بس نشاں ہیں سحرؔ کچھ سوالیہ
پھر اس کے بعد داستاں کا اختتام ہے