EN हिंदी
تمہی سردار ہو گلشن کے یہ بتلا دینا | شیح شیری
tumhi sardar ho gulshan ke ye batla dena

غزل

تمہی سردار ہو گلشن کے یہ بتلا دینا

اویس احمد دوراں

;

تمہی سردار ہو گلشن کے یہ بتلا دینا
کوئی ہمسر ہو تو دیوار میں چنوا دینا

مطلق الحکم ہیں سب ان دنوں گھبرائے ہوئے
یہ خبر اس کے حضور آج ہی پہنچا دینا

سر اٹھائے گا زمانہ یہ کہے دیتا ہوں
جوں ہی ایسا ہو اسے دار پر کھنچوا دینا

میرے تاریک مکاں میں اسے ہوگی تکلیف
اے صبا اس کو گلستاں ہی میں ٹھہرا دینا

اس کسی چیز پہ بھولے سے بھی مچلا نہ کرے
میرے دوراںؔ دل پر خوں کو یہ سمجھا دینا