EN हिंदी
تمہیں مرے خیال کی مصوری قبول ہو | شیح شیری
tumhein mere KHayal ki musawwiri qubul ho

غزل

تمہیں مرے خیال کی مصوری قبول ہو

سلام ؔمچھلی شہری

;

تمہیں مرے خیال کی مصوری قبول ہو
جدید تر فضائے الف لیلوی قبول ہو

حقیقتوں کی تلخیوں کے مسئلے کچھ اور ہیں
مگر خیال و خواب کی یہ شاعری قبول ہو

تمہارا جسم معبد تصور نشاط ہے
مفکر بہار کی یہ بندگی قبول ہو

بہ وصف علم و فن جنہیں کبھی سکوں نہ مل سکا
بہت ہے گر انہیں نشاط عارضی قبول ہو

حیات خود مری ہی فکر کا حسیں طلسم ہے
اگر جہاں کو بھی یہ سحر سامری قبول ہو

تمہارے حسن کے طفیل خضر شہر رز کو بھی
سلامؔ ایسے شاعروں کی کج روی قبول ہو