EN हिंदी
تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی (ردیف .. ے) | شیح شیری
tumhein bhi malum ho haqiqat kuchh apni rangin-adaiyon ki

غزل

تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی (ردیف .. ے)

ہادی مچھلی شہری

;

تمہیں بھی معلوم ہو حقیقت کچھ اپنی رنگیں ادائیوں کی
کبھی اسے چھیڑ کر تو دیکھو جو لے مرے دل کی ساز میں ہے

ابھی تو اک قطرہ ہی گرا تھا کہ جس سے ہلچل میں ہے زمانہ
خدا ہی جانے کہ کتنی قوت دل حزیں کے گداز میں ہے

الٰہی خیر اس کے سنگ در کی نہ ہو کہیں صرف شوق وہ بھی
کہ ذوق سجدہ کی ایک دنیا مری جبین نیاز میں ہے