EN हिंदी
تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا | شیح شیری
tum le ke apne hath mein KHanjar na dekhna

غزل

تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا

مرزا مائل دہلوی

;

تم لے کے اپنے ہاتھ میں خنجر نہ دیکھنا
اور دیکھنا تو تن پہ مرے سر نہ دیکھنا

دشمن بھی میرے ساتھ ہی آتا ہے بزم میں
تم کو قسم ہے آنکھ اٹھا کر نہ دیکھنا

گر دیکھتے نہیں ہو ندامت سے جور کی
تم اب تو دیکھ لو دم محشر نہ دیکھنا

دل پر رہے گی نقش یہ بے مہریاں تری
جانا اور اس طرح سے کہ مڑ کر نہ دیکھنا

مائلؔ جو توبہ کرتے ہو کیسا ہی ابر ہو
پھر آنکھ اٹھا کے شیشہ و ساغر نہ دیکھنا