EN हिंदी
تم خوب اڑاتے رہو خاکہ مرے دل کا | شیح شیری
tum KHub uDate raho KHaka mere dil ka

غزل

تم خوب اڑاتے رہو خاکہ مرے دل کا

مرزا مائل دہلوی

;

تم خوب اڑاتے رہو خاکہ مرے دل کا
پیدا نہیں دشمن کوئی تم سا مرے دل کا

پھرتی ہے نظر میں کسی گیسو کی درازی
بڑھتا ہی چلا جائے گا سودا مرے دل کا

الٹی ہے نہ الٹیں گے نقاب رخ روشن
مانا ہے نہ مانیں گے وہ کہنا مرے دل کا

مائلؔ ترے اشعار سنوں بزم میں کیوں کر
یہ راز کئے دیتے ہیں افشا میرے دل کا