تم خوب اڑاتے رہو خاکہ مرے دل کا
پیدا نہیں دشمن کوئی تم سا مرے دل کا
پھرتی ہے نظر میں کسی گیسو کی درازی
بڑھتا ہی چلا جائے گا سودا مرے دل کا
الٹی ہے نہ الٹیں گے نقاب رخ روشن
مانا ہے نہ مانیں گے وہ کہنا مرے دل کا
مائلؔ ترے اشعار سنوں بزم میں کیوں کر
یہ راز کئے دیتے ہیں افشا میرے دل کا
غزل
تم خوب اڑاتے رہو خاکہ مرے دل کا
مرزا مائل دہلوی