تم جو آ جاؤ غم دھواں ہو جائے
بزم جاں رشک آسماں ہو جائے
ٹوٹ جاتا ہے دم محبت کا
بد گمانی اگر جواں ہو جائے
حال و ماضی کی سرحدیں ایسی
زندگی پل میں رفتگاں ہو جائے
صاف ستھرا معاملہ رکھئے
اس سے پہلے عذاب جاں ہو جائے
چیخ اٹھتا ہے دفعتاً کردار
جب کوئی شخص بد گماں ہو جائے
لازمی ہیں وضاحتیں اشفاقؔ
جب کوئی دوست بد گماں ہو جائے
غزل
تم جو آ جاؤ غم دھواں ہو جائے
احمد اشفاق