EN हिंदी
تم اپنے مریض غم ہجراں کی خبر لو | شیح شیری
tum apne mariz-e-gham-e-hijran ki KHabar lo

غزل

تم اپنے مریض غم ہجراں کی خبر لو

شعور بلگرامی

;

تم اپنے مریض غم ہجراں کی خبر لو
سونپا ہے اگر درد تو درماں کی خبر لو

ہنستے ہو عبث حال پریشاں پہ ہمارے
اپنی تو ذرا زلف پریشاں کی خبر لو

یوں اور مجھے خلق میں بد نام کرو گے
بس ہوش سنبھالو بھی گریباں کی خبر لو

کس کام یہ آئے گی مسیحائی تمہاری
احسان کرو عاشق بے جاں کی خبر لو

پھیلے ہوئے سرمے کو تو رومال سے پوچھو
کیا وضع ہے یہ نرگس فتاں کی خبر لو

کہتا ہے یہی تم سے شعورؔ جگر افگار
سونپا ہے اگر درد تو درماں کی خبر لو