EN हिंदी
تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک | شیح شیری
teri taswir se rahmat barasti hai guru-nanak

غزل

تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک

شیام سندر لال برق

;

تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک
کرے تعریف تیری کس کی ہستی ہے گرو نانک

ہمیں امید ہے جاتی رہے گی تیری کوشش سے
ہمارے ملک میں جو تنگ دستی ہے گرو نانک

مٹایا نقش تو نے دہر سے باطل پرستی کا
ترے دم سے ظہور حق برستی ہے گرو نانک

مخالف کو ترے کیوں کر بلندیٔ مراتب ہو
بغاوت سے نتیجہ اس کا پستی ہے گرو نانک

خریداری نہ ہو کیوں کر ترے بازار تلقیں میں
نجات و مغفرت کی جنس سستی ہے گرو نانک

بنائے گی مریدوں کو ترے بے خوف محشر میں
شراب ناب وحدت سے جو مستی ہے گرو نانک

حساب روز محشر سے نہیں کچھ برقؔ کو خطرہ
جو تیری یاد اس کے دل میں بستی ہے گرو نانک