تری جو زلف کا آیا خیال آنکھوں میں
وہیں کھٹکنے لگا بال بال آنکھوں میں
تری جو چشم کے گوشے میں تل ہے ایسا تل
نظر پڑا ہے کہیں خال خال آنکھوں میں
نشے میں سرخ ہیں ایسی طرح سے تیرے چشم
گویا کھلا ہے کنول لال لال آنکھوں میں
وہ خوش نگہ تری حاتمؔ نظر پڑا ہے آج
چھپا لے اس کے تئیں حال حال آنکھوں میں
غزل
تری جو زلف کا آیا خیال آنکھوں میں
شیخ ظہور الدین حاتم