تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی
کرنوں سے آفتاب کی شبنم ڈری نہ تھی
آتے تھے اس زبان پے بس لفظ با وقار
وو معتبر زبان تھی میٹھی چھری نہ تھی
ارباب فکر و فن بھی تعصب کی زد پے ہیں
دنیا بری تو تھی مگر اتنی بری نہ تھی
عابدؔ کو بعد مرگ بھی رکھیں گے یاد سب
جو زندگی گزاری وو بازی گری نہ تھی
غزل
تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی
عابد کاظمی