EN हिंदी
تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی | شیح شیری
tha muKHtasar wajud jasim-o-jari na thi

غزل

تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی

عابد کاظمی

;

تھا مختصر وجود جسیم و جری نہ تھی
کرنوں سے آفتاب کی شبنم ڈری نہ تھی

آتے تھے اس زبان پے بس لفظ با وقار
وو معتبر زبان تھی میٹھی چھری نہ تھی

ارباب فکر و فن بھی تعصب کی زد پے ہیں
دنیا بری تو تھی مگر اتنی بری نہ تھی

عابدؔ کو بعد مرگ بھی رکھیں گے یاد سب
جو زندگی گزاری وو بازی گری نہ تھی