EN हिंदी
تیری یادوں کو بلا کر ترے گیسو کی طرح | شیح شیری
teri yaadon ko bula kar tere gesu ki tarah

غزل

تیری یادوں کو بلا کر ترے گیسو کی طرح

سعید احمد اختر

;

تیری یادوں کو بلا کر ترے گیسو کی طرح
پہنے رہتے ہیں دریچے مری خوشبو کی طرح

ہائے جب ہجر کی شب میں ترے بوسوں کی مٹھاس
پھیل جاتی ہے مرے ہونٹوں پہ جادو کی طرح

تو مرے باغ سے توڑے ہوئے غنچے کی مثال
میں ترے دشت میں بھٹکے ہوئے آہو کی طرح

آسماں بانٹتا رہتا ہے نصیبے اخترؔ
دن کو موتی کی طرح رات کو آنسو کی طرح