EN हिंदी
تیری تصویر کو دھندلا نہیں ہونے دیں گے | شیح شیری
teri taswir ko dhundla nahin hone denge

غزل

تیری تصویر کو دھندلا نہیں ہونے دیں گے

گوہر عثمانی

;

تیری تصویر کو دھندلا نہیں ہونے دیں گے
زندگی ہم تجھے رسوا نہیں ہونے دیں گے

سر پہ ہر لمحہ رہیں گے ترے آنچل کی طرح
تو غزل ہے تجھے تنہا نہیں ہونے دیں گے

جن مکانوں سے ہے منسوب خدا کی عظمت
ان مکانوں میں اندھیرا نہیں ہونے دیں گے

جان جاتی ہے چلی جائے بلا سے لیکن
ہم محبت کو تماشا نہیں ہونے دیں گے

جن کو سائے میں گناہوں کو پناہیں مل جائیں
ان فصیلوں کو اب اونچا نہیں ہونے دیں گے

پار کر لے جو قناعت کی حدوں کو گوہرؔ
اتنا دامن کو کشادہ نہیں ہونے دیں گے