تیری مشکل کسی کو کیا معلوم
اے میرے دل کسی کو کیا معلوم
تیرا رستہ جدا ہی ہے سب سے
تیری منزل کسی کو کیا معلوم
جو کسی دل میں چل رہی ہے ابھی
ایسی محفل کسی کو کیا معلوم
دوسروں کے کنارے جانتے ہیں
اپنا ساحل کسی کو کیا معلوم
یہ ریاضی کا فارمولہ نہیں
قیمت دل کسی کو کیا معلوم
کتنا آسان ہو گیا ہوں میں
میری مشکل کسی کو کیا معلوم
غزل
تیری مشکل کسی کو کیا معلوم
عمران شمشاد