EN हिंदी
تیری آنکھوں کے دو ستارے تھے | شیح شیری
teri aankhon ke do sitare the

غزل

تیری آنکھوں کے دو ستارے تھے

نعیم ضرار احمد

;

تیری آنکھوں کے دو ستارے تھے
جن پہ ہم دو جہان ہارے تھے

ساری تعریف تھی اسے زیبا
جتنے بہتان تھے ہمارے تھے

جتنی آنکھیں تھیں ساری میری تھیں
جتنے منظر تھے سب تمہارے تھے

دن وہی عمر بھر کا حاصل ہیں
جو تری یاد میں گزارے تھے