تیری آنکھوں کے دو ستارے تھے
جن پہ ہم دو جہان ہارے تھے
ساری تعریف تھی اسے زیبا
جتنے بہتان تھے ہمارے تھے
جتنی آنکھیں تھیں ساری میری تھیں
جتنے منظر تھے سب تمہارے تھے
دن وہی عمر بھر کا حاصل ہیں
جو تری یاد میں گزارے تھے
غزل
تیری آنکھوں کے دو ستارے تھے
نعیم ضرار احمد