EN हिंदी
تیرے ہونے سے بھی اب کچھ نہیں ہونے والا | شیح شیری
tere hone se bhi ab kuchh nahin hone wala

غزل

تیرے ہونے سے بھی اب کچھ نہیں ہونے والا

سرفراز خالد

;

تیرے ہونے سے بھی اب کچھ نہیں ہونے والا
مجھ میں باقی ہی نہیں ہے کوئی رونے والا

اس سے ملتا ہوں تو لگتا ہے کہ میرے اندر
نیند سے جاگ گیا ہے کوئی سونے والا

مجھ کو اس کھیل کے آداب سبھی ہیں معلوم
میں تو اس کھیل میں شامل نہیں ہونے والا