EN हिंदी
تیرے آنے کی جب خبر مہکے | شیح شیری
tere aane ki jab KHabar mahke

غزل

تیرے آنے کی جب خبر مہکے

نواز دیوبندی

;

تیرے آنے کی جب خبر مہکے
تیری خوشبو سے سارا گھر مہکے

شام مہکے ترے تصور سے
شام کے بعد پھر سحر مہکے

رات بھر سوچتا رہا تجھ کو
ذہن و دل میرے رات بھر مہکے

یاد آئے تو دل منور ہو
دید ہو جائے تو نظر مہکے

وہ گھڑی دو گھڑی جہاں بیٹھے
وہ زمیں مہکے وہ شجر مہکے