EN हिंदी
تلخیص کے بدن میں تفسیر بولتی ہے | شیح شیری
talKHis ke badan mein tafsir bolti hai

غزل

تلخیص کے بدن میں تفسیر بولتی ہے

سرور ارمان

;

تلخیص کے بدن میں تفسیر بولتی ہے
تکمیل آرزو میں تدبیر بولتی ہے

یہ معجزہ بھی دیکھا ہم نے کمال فن کا
چپ ہو اگر مصور تصویر بولتی ہے

تزئین انجمن کے ہم نے جو خواب دیکھے
اب کرچیوں میں ان کی تعبیر بولتی ہے

وہ لب کشا ہو جس دم لگتا ہے ہر کسی کو
ہر لفظ میں اسی کی تقدیر بولتی ہے

بنتا ہے مفلسوں کا وہ غم گسار لیکن
انداز گفتگو میں جاگیر بولتی ہے

جذبوں پہ لاکھ کوئی پابندیاں لگا دے
اظہار میں انہی کی تاثیر بولتی ہے

خاموش ہیں قفس کے دیوار و در تو کیا ہے
ٹکرا کے ہر قدم سے زنجیر بولتی ہے

جب آگہی کا اژدر ڈستا ہے آدمی کو
مفہوم ناچتے ہیں تحریر بولتی ہے