EN हिंदी
طلب میں بوسے کی کیا ہے حجت سوال دیگر جواب دیگر | شیح شیری
talab mein bose ki kya hai hujjat sawal digar jawab digar

غزل

طلب میں بوسے کی کیا ہے حجت سوال دیگر جواب دیگر

شاہ نصیر

;

طلب میں بوسے کی کیا ہے حجت سوال دیگر جواب دیگر
سمجھ کے کہہ بات بے مروت سوال دیگر جواب دیگر

کلام تجھ سے ہے اور اپنا سخن کو ہم تیرے کیونکہ جانیں
ذرا یہ کھلتی نہیں حقیقت سوال دیگر جواب دیگر

میں اپنے مطلب کی کہہ رہا ہوں وہ آئنہ رو اک عیب میں ہے
بھلا ہو ملنے کی خاک صورت سوال دیگر جواب دیگر

اگر کہوں میں سنوارو زلفیں تو وہ بگڑتے ہیں دے کے گالی
عجب نصیبوں کی کچھ ہے شامت سوال دیگر جواب دیگر

مرا تو پیغام وصل کا ہے تمہاری تقریر ہجر کی ہے
بتاں ہے یہ بھی خدا کی قدرت سوال دیگر جواب دیگر

کہا جو میں نے کہ دو مرا دل تو بولے ہنس کر کدھر ہے دلی
کہوں تو کیا اور ان کو رحمت سوال دیگر جواب دیگر