EN हिंदी
تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو | شیح شیری
taKHt-e-taus mera taKHt-e-hazara tum ho

غزل

تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو

وشمہ خان وشمہ

;

تخت طاؤس مرا تخت ہزارہ تم ہو
میرے شہزادے مری آنکھ کا تارا تم ہو

میں ترے عشق میں لیلیٰ تو کبھی ہیر بنی
تم ہو مجنوں یا ہو فرہاد گوارا تم ہو

میں نے کاٹی ہے ترے پیار میں یہ عمر رواں
جس کے خوابوں میں سدا وقت گزارا تم ہو

زیست تو تیری امانت تھی ترے ساتھ رہی
اور پھر کھیل سمجھ کر جسے ہارا تم ہو

جس کی آغوش میں میرا ہے سفینہ وشمہؔ
اس سمندر کا مری جان کنارہ تم ہو