EN हिंदी
طائروں کی اڑان میں ہم ہیں | شیح شیری
taeron ki uDan mein hum hain

غزل

طائروں کی اڑان میں ہم ہیں

اشفاق ناصر

;

طائروں کی اڑان میں ہم ہیں
اس کھلے آسمان میں ہم ہیں

آخر کار ہجر ختم ہوا
اور پس ماندگان میں ہم ہیں

کیوں نہ ہو خوف انہدام دل
اسی خستہ مکان میں ہم ہیں

ہم فقط تیری گفتگو میں نہیں
ہر سخن ہر زبان میں ہم ہیں

اور کوئی نظر نہیں آتا
اس زمین آسمان میں ہم ہیں

کیا دعا کی قبولیت اشفاقؔ
سب کے وہم و گمان میں ہم ہیں