EN हिंदी
تا ہم کو شکایت کی بھی باقی نہ رہے جا (ردیف .. ے) | شیح شیری
ta hum ko shikayat ki bhi baqi na rahe ja

غزل

تا ہم کو شکایت کی بھی باقی نہ رہے جا (ردیف .. ے)

مرزا غالب

;

تا ہم کو شکایت کی بھی باقی نہ رہے جا
سن لیتے ہیں گو ذکر ہمارا نہیں کرتے

غالبؔ ترا احوال سنا دیں گے ہم ان کو
وہ سن کے بلا لیں یہ اجارا نہیں کرتے