سننے والے فسانہ تیرا ہے
صرف طرز بیاں ہی میرا ہے
یاس کی تیرگی نے گھیرا ہے
ہر طرف ہول ناک اندھیرا ہے
اس میں کوئی مرا شریک نہیں
میرا دکھ آہ صرف میرا ہے
چاندنی چاندنی نہیں اخترؔ
رات کی گود میں سویرا ہے
غزل
سننے والے فسانہ تیرا ہے
اختر انصاری
غزل
اختر انصاری
سننے والے فسانہ تیرا ہے
صرف طرز بیاں ہی میرا ہے
یاس کی تیرگی نے گھیرا ہے
ہر طرف ہول ناک اندھیرا ہے
اس میں کوئی مرا شریک نہیں
میرا دکھ آہ صرف میرا ہے
چاندنی چاندنی نہیں اخترؔ
رات کی گود میں سویرا ہے