EN हिंदी
سن لی راماین کی جب پوری کتھا | شیح شیری
sun li ramayan ki jab puri katha

غزل

سن لی راماین کی جب پوری کتھا

شائستہ یوسف

;

سن لی راماین کی جب پوری کتھا
دل مرا راون پہ ہو بیٹھا فدا

ہجر کی باتوں میں تھا ایسا اثر
وصل میں بھی دل مرا بیتاب تھا

چاند نے اپنی نگاہیں پھیر لیں
پر تری آنکھوں میں جلتا تھا دیا

اک انوکھی کیفیت نے چھو لیا
ہاتھ میں جیسے خدا کا ہاتھ تھا

اک صحیفے میں لکھی تھی داستاں
لفظ لفظوں سے جدا کیسے ہوا

دل سے دل مل جائیں کچھ ایسا کریں
سات پھیروں سے بھلا ہوگا کیا