EN हिंदी
سکون قلب کے اسباب ہم پہ بند رہے | شیح شیری
sukun-e-qalb ke asbab hum pe band rahe

غزل

سکون قلب کے اسباب ہم پہ بند رہے

ماہر الحمیدی

;

سکون قلب کے اسباب ہم پہ بند رہے
مگر ہم اہل محبت وفا پسند رہے

قدم قدم پہ سجائے گئے تھے دار و رسن
خدا کا شکر کہ ہم پھر بھی سر بلند رہے

وہ اک ہمیں تھے جو شرمندۂ کرم نہ ہوئے
وہ ننگ عشق تھے جو التجا پسند رہے

ترے ستم نے مرے دل کو حوصلہ بخشا
خدا کرے کہ ترا حوصلہ بلند رہے

زباں سے طاقت گفتار چھیننے والو
تمہیں بتاؤ کہ کب تک زبان بند رہے

جو آشنائے فضائے فلک تھے اے ماہرؔ
وہ خضر بھی تو مری گرد پا میں بند رہے