EN हिंदी
سبو میں عکس رخ ماہتاب دیکھتے ہیں | شیح شیری
subu mein aks-e-ruKH-e-mahtab dekhte hain

غزل

سبو میں عکس رخ ماہتاب دیکھتے ہیں

عارف امام

;

سبو میں عکس رخ ماہتاب دیکھتے ہیں
شراب پیتے نہیں ہم شراب دیکھتے ہیں

کسی بھی طور اٹھے پر تری نگاہ اٹھے
جلا کے گھر تجھے خانہ خراب دیکھتے ہیں

اسے نہ دیکھ سکیں گے اے کاش انہیں دیکھیں
وہ کون ہیں جو اسے بے نقاب دیکھتے ہیں

ہمارے چہرے پہ لکھا گیا فسانۂ وقت
ہم آئینہ نہیں تکتے کتاب دیکھتے ہیں

وہ ہے ہی لائق سجدہ سو ہم نے سجدہ کیا
وہ اور ہیں جو عذاب و ثواب دیکھتے ہیں

ہوس نہ جان تجھے چھو کے دیکھنا یہ ہے
تجھے ہی دیکھ رہے ہیں کہ خواب دیکھتے ہیں