شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں
ہم تو ایسے رہتے ہیں جیسے کبھی مرنا نہیں
پار کرنا ہے مجھے دریائے جبر وقت کو
کام ایسا ہے کہ جلدی میں اسے کرنا نہیں
غزل
شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں
قاسم یعقوب
غزل
قاسم یعقوب
شورشوں سے کھیلنا ہنگاموں سے ڈرنا نہیں
ہم تو ایسے رہتے ہیں جیسے کبھی مرنا نہیں
پار کرنا ہے مجھے دریائے جبر وقت کو
کام ایسا ہے کہ جلدی میں اسے کرنا نہیں