EN हिंदी
شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح | شیح شیری
shiddat-e-shauq asar-KHez hai jadu ki tarah

غزل

شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح

واحد پریمی

;

شدت شوق اثر خیز ہے جادو کی طرح
دل کی دھڑکن کی بھی آواز ہے گھنگھرو کی طرح

میں وہ دیوانہ‌ٔ حالات ہوں صحرا صحرا
جو پھرا کرتا ہے بھٹکے ہوئے آہو کی طرح

جانے کس رنگ میں آئی ہے بہاراں اب کے
پھول بھی زخم سا شبنم بھی ہے آنسو کی طرح

وہ جو امواج حوادث میں ہیں پلنے والے
ان کو طوفاں نظر آتا ہے لب جو کی طرح

گم رہ شوق کو ہم راہ دکھانے کے لیے
ظلمت شب میں چمکتے رہے جگنو کی طرح

فکر و فن کی نئے گلدستے سجا کر واحدؔ
آؤ بس جائیں ہر اک ذہن میں خوشبو کی طرح