EN हिंदी
شوق کہتا ہے کہ چلیے کوئے جاناں کی طرف (ردیف .. ن) | شیح شیری
shauq kahta hai ki chaliye ku-e-jaanan ki taraf

غزل

شوق کہتا ہے کہ چلیے کوئے جاناں کی طرف (ردیف .. ن)

حیا لکھنوی

;

شوق کہتا ہے کہ چلیے کوئے جاناں کی طرف
چاہیئے وارفتگی کی پاسداری ان دنوں

پھر بہار آئی ہے جی امڈا ہے یاد دوست میں
دل کرے زاری اور آنکھیں اشک باری ان دنوں

آہ یہ برسات کا موسم یہ زخموں کی بہار
ہو گیا ہے خون دل آنکھوں سے جاری ان دنوں

کیا تقاضا کیجیے ان سے نگاہ لطف کا
بے نیازی ہے وہاں یاں سوگواری ان دنوں