EN हिंदी
شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے | شیح شیری
sharma ke yun na dekh ada ke maqam se

غزل

شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے

ساحر لدھیانوی

;

شرما کے یوں نہ دیکھ ادا کے مقام سے
اب بات بڑھ چکی ہے حیا کے مقام سے

تصویر کھینچ لی ہے ترے شوخ حسن کی
میری نظر نے آج خطا کے مقام سے

دنیا کو بھول کر مری بانہوں میں جھول جا
آواز دے رہا ہوں وفا کے مقام سے

دل کے معاملے میں نتیجے کی فکر کیا
آگے ہے عشق جرم و سزا کے مقام سے