EN हिंदी
شغل بہتر ہے عشق بازی کا | شیح شیری
shaghl behtar hai ishq-bazi ka

غزل

شغل بہتر ہے عشق بازی کا

ولی محمد ولی

;

شغل بہتر ہے عشق بازی کا
کیا حقیقی و کیا مجازی کا

ہر زباں پر ہے مثل شانہ مدام
ذکر تجھ زلف کی درازی کا

آج تیری بھواں نے مسجد میں
ہوش کھویا ہے ہر نمازی کا

گر نئیں راز عشق سوں آگاہ
فخر بے جا ہے فخر رازی کا

اے ولیؔ سرو قد کو دیکھوں گا
وقت آیا ہے سرفرازی کا