EN हिंदी
شب فرقت کی تنہائی کا لمحہ (ردیف .. ے) | شیح شیری
shab-e-furqat ki tanhai ka lamha

غزل

شب فرقت کی تنہائی کا لمحہ (ردیف .. ے)

عفت عباس

;

شب فرقت کی تنہائی کا لمحہ
کئی راز نہانی کھولتا ہے

بہت دن سے وہ نا مانوس لہجہ
مرے دشت انا میں گونجتا ہے

مری پہچان رشتے میرا مقصد
سدا سرگوشیوں میں پوچھتا ہے

میں سرگرداں ہوں اس کی جستجو میں
وہ کہتا ہے کہ مجھ کو ڈھونڈتا ہے

ہے اس سے کھل کے ملنا اب ضروری
پس پردہ جو مجھ کو دیکھتا ہے