EN हिंदी
صحت اچھی نہ ہو تو زلف نسوانی سے بچنا | شیح شیری
sehat achchhi na ho to zulf-e-niswani se bachna

غزل

صحت اچھی نہ ہو تو زلف نسوانی سے بچنا

خالد عرفان

;

صحت اچھی نہ ہو تو زلف نسوانی سے بچنا
فشار خوں کے حملے میں نمک دانی سے بچنا

نہ ہو انکم تو بچوں کی فراوانی سے بچنا
غریبی میں فروغ نسل انسانی سے بچنا

بہت مشکل ہے بیگم کی نگہبانی سے بچنا
سمندر میں بھی رہنا اور طغیانی سے بچنا

گزشتہ عہد میں دھوکہ بہت کھایا ہے تم نے
مگر اس بار 'زرداری' و 'گیلانی' سے بچنا

خدا تم کو وزیر بجلی و پانی بنا دے
تو پھر تم صارفین بجلی و پانی سے بچنا

خدا کے گھر میں ویزا کارڈ کا سسٹم نہیں ہے
کریڈٹ کارڈ کے بکرے کی قربانی سے بچنا

تمہیں لاہور کے فٹ پاتھ کا پرمٹ ملا ہے
لہٰذا رائے ونڈ کے قصر سلطانی سے بچنا

تمہیں اے خالدؔ عرفان میرا مشورہ ہے
غزل کہنا مگر ہر جا غزل خوانی سے بچنا