EN हिंदी
سخت ویراں ہے جہاں تیرے بعد | شیح شیری
saKHt viran hai jahan tere baad

غزل

سخت ویراں ہے جہاں تیرے بعد

عرفان احمد

;

سخت ویراں ہے جہاں تیرے بعد
کوئی تجھ سا ہے کہاں تیرے بعد

کب تلک آہ و فغاں تیرے بعد
خیمۂ دل ہے دھواں تیرے بعد

جانے کس شہر میں آباد ہے تو
ہم ہیں برباد یہاں تیرے بعد

ہجرتیں کر گئے امکاں کے طیور
اب یقیں ہے نہ گماں تیرے بعد

ایسا عالم بھی نہ دیکھا تھا کبھی
خالی خالی ہے مکاں تیرے بعد