EN हिंदी
سجا سجا سا نئے موسموں کا چہرہ ہے | شیح شیری
saja saja sa nae mausamon ka chehra hai

غزل

سجا سجا سا نئے موسموں کا چہرہ ہے

خالد سہیل

;

سجا سجا سا نئے موسموں کا چہرہ ہے
خزاں کا حسن بہاروں سے بڑھ کے نکھرا ہے

رفاقتوں کے سمندر میں شہر بستے ہیں
ہر ایک شخص محبت کا اک جزیرہ ہے

سفر نصیب ہوا جب سے شاہراہوں پر
تو فاصلوں کا بھی احساس مٹتا جاتا ہے

ہمارے دور کی تاریکیاں مٹانے کو
سحاب درد سے خوشیوں کا چاند ابھرا ہے