صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے
جائیں گے جہاں تک ہم رستے نہیں جائیں گے
گو دشت نوردی کو ہم سیر سمجھتے ہیں
لوٹیں گے تو چہرے بھی دیکھے نہیں جائیں گے
سب ریت کی دیواریں گر جائیں گی لمحوں میں
لیکن مرے دریا تو روکے نہیں جائیں گے
غزل
صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے
شمشیر حیدر