EN हिंदी
صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے | شیح شیری
sadiyon ke taaqub mein lamhe nahin jaenge

غزل

صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے

شمشیر حیدر

;

صدیوں کے تعاقب میں لمحے نہیں جائیں گے
جائیں گے جہاں تک ہم رستے نہیں جائیں گے

گو دشت نوردی کو ہم سیر سمجھتے ہیں
لوٹیں گے تو چہرے بھی دیکھے نہیں جائیں گے

سب ریت کی دیواریں گر جائیں گی لمحوں میں
لیکن مرے دریا تو روکے نہیں جائیں گے