EN हिंदी
سامنے خنجر رکھ کر دیکھیں | شیح شیری
samne KHanjar rakh kar dekhen

غزل

سامنے خنجر رکھ کر دیکھیں

محمد علی اثر

;

سامنے خنجر رکھ کر دیکھیں
دل ہے پھول کہ پتھر دیکھیں

ایک جزیرہ ہو اور ہم تم
چاروں اور سمندر دیکھیں

اب کیا نام کی زیبائش ہی
ہر گھر کی تختی پر دیکھیں

دم خم ہے آندھی میں کتنا
آؤ دیپ جلا کر دیکھیں

آگ ہے دونوں کی آنکھوں میں
جلتا ہے کس کا گھر دیکھیں

سامنے منظر ہی آتے ہیں
آپ اثرؔ پس منظر دیکھیں