سامنے خنجر رکھ کر دیکھیں
دل ہے پھول کہ پتھر دیکھیں
ایک جزیرہ ہو اور ہم تم
چاروں اور سمندر دیکھیں
اب کیا نام کی زیبائش ہی
ہر گھر کی تختی پر دیکھیں
دم خم ہے آندھی میں کتنا
آؤ دیپ جلا کر دیکھیں
آگ ہے دونوں کی آنکھوں میں
جلتا ہے کس کا گھر دیکھیں
سامنے منظر ہی آتے ہیں
آپ اثرؔ پس منظر دیکھیں
غزل
سامنے خنجر رکھ کر دیکھیں
محمد علی اثر