سامنے اپنے تو بلا کے تو دیکھ
حوصلہ میرا آزما کے تو دیکھ
مہ کامل بھی ماند پڑ جائے
اپنا چہرہ اسے دکھا کے تو دیکھ
آج قوس قزح کا لطف کہاں
اپنے عارض پہ رنگ حیا کے تو دیکھ
میں تری آخری ضرورت ہوں
تو کبھی مجھ سے دور جا کے تو دیکھ
جاں بہ لب ہوں قرار آ جائے
اپنی پلکیں ذرا اٹھا کے تو دیکھ
ہیں دعاؤں سے معجزے ممکن
تو خدا کو کبھی منا کے تو دیکھ

غزل
سامنے اپنے تو بلا کے تو دیکھ
نعیم ضرار احمد