EN हिंदी
سامنے اپنے تو بلا کے تو دیکھ | شیح شیری
samne apne tu bula ke to dekh

غزل

سامنے اپنے تو بلا کے تو دیکھ

نعیم ضرار احمد

;

سامنے اپنے تو بلا کے تو دیکھ
حوصلہ میرا آزما کے تو دیکھ

مہ کامل بھی ماند پڑ جائے
اپنا چہرہ اسے دکھا کے تو دیکھ

آج قوس قزح کا لطف کہاں
اپنے عارض پہ رنگ حیا کے تو دیکھ

میں تری آخری ضرورت ہوں
تو کبھی مجھ سے دور جا کے تو دیکھ

جاں بہ لب ہوں قرار آ جائے
اپنی پلکیں ذرا اٹھا کے تو دیکھ

ہیں دعاؤں سے معجزے ممکن
تو خدا کو کبھی منا کے تو دیکھ