سامنے آپ میرے ٹھہر جائیں گے
دیکھتے دیکھتے ہم سنور جائیں گے
زندگی یہ مری آپ کے نام ہے
بے وفا ہوں گے تو کدھر جائیں گے
زندگی کے لئے زندگی چاہیے
آپ ملتے رہے تو نکھر جائیں گے
دوریاں اتنی ہم کو گوارا نہیں
کیا کریں گے یہاں ہم تو مر جائیں گے
شازیہؔ آدمیت یہی ہے اگر
دیکھنا اک دن ہم بکھر جائیں گے
غزل
سامنے آپ میرے ٹھہر جائیں گے
شاذیہ ناز