EN हिंदी
رساؔ کو دل میں رکھتے ہیں رساؔ کے جاننے والے | شیح شیری
rasa ko dil mein rakhte hain rasa ke jaanne wale

غزل

رساؔ کو دل میں رکھتے ہیں رساؔ کے جاننے والے

رسا رامپوری

;

رساؔ کو دل میں رکھتے ہیں رساؔ کے جاننے والے
وفا کی قدر کرتے ہیں وفا کے جاننے والے

تری تیغ ادا کھنچتے ہی اپنی جان جاتی ہے
قضا سے پہلے مرتے ہیں قضا کے جاننے والے

بھری ہیں شوخیاں لاکھوں تری نیچی نگاہوں میں
ہمیں ہیں کچھ تری شرم و حیا کے جاننے والے

مری فریاد سن کر کچھ انہیں پروا نہیں ہوتی
نڈر بیٹھے ہیں آہ نارسا کے جاننے والے

رساؔ کو سب نے سمجھایا مگر سمجھا نہ کچھ ظالم
ہوئے مجبور اس مرد خدا کے جاننے والے