رقص جنوں کی گرمئ تاثیر دیکھنا
کھلتا ہے کیسے حلقۂ زنجیر دیکھنا
گھس گھس کے پتھروں کو بنایا ہے آئنہ
دیکھیں وہ خواب ہم کو ہے تعبیر دیکھنا
حربے سب ان کے ان کو ہی لوٹا دئے گئے
حیرت سے بن گئے ہیں وہ تصویر دیکھنا
لکھ دی زبان زخم میں روداد زندگی
جسموں پہ اس کی شوخیٔ تحریر دیکھنا
اب تو وجود مقتل و زنداں پہ آ بنی
اب بیڑیاں نہ طوق نہ زنجیر دیکھنا
دیکھے ہیں بیٹھے بیٹھے مقدر کے تم نے کھیل
اٹھ کر ذرا کرشمۂ تدبیر دیکھنا
قصر حیات نو کی ہے بارود پر بنا
انجمؔ یہ پائیدارئ تعمیر دیکھنا
غزل
رقص جنوں کی گرمئ تاثیر دیکھنا
انجم عرفانی