EN हिंदी
رنگ تصویر جہاں کو ترا نقشا سمجھا | شیح شیری
rang-e-taswir-e-jahan ko tera naqsha samjha

غزل

رنگ تصویر جہاں کو ترا نقشا سمجھا

پیارے لال رونق دہلوی

;

رنگ تصویر جہاں کو ترا نقشا سمجھا
ذرہ ذرہ کو میں اک حسن سراپا سمجھا

محو حیرت جو تصور نے بنایا مجھ کو
اپنی تصویر کو میں تیرا سراپا سمجھا

بے خود جلوہ کبھی اور کبھی ہشیار رہا
کبھی معبود کبھی خود کو میں بندہ سمجھا

وائے غفلت کہ سراب آسا نہ جانا اس کو
بھول اتنی ہوئی دنیا کو میں دنیا سمجھا

دیدۂ تر نے اٹھائے وہ شب غم طوفاں
جو گرا آنکھ سے قطرہ اسے دریا سمجھا