EN हिंदी
رنگ غزل میں دل کا لہو بھی شامل ہو | شیح شیری
rang-e-ghazal mein dil ka lahu bhi shamil ho

غزل

رنگ غزل میں دل کا لہو بھی شامل ہو

زیب غوری

;

رنگ غزل میں دل کا لہو بھی شامل ہو
خنجر جیسا بھی ہو لیکن قاتل ہو

اس تصویر کا آب و رنگ نہیں بدلا
جانے کب یہ دل کا نقش بھی باطل ہو

شور فغاں پر اتنی بے چینی کیسی
تم سے کیا تم کون کسی کے قاتل ہو

دیکھ کبھی آ کر یہ لا محدود فضا
تو بھی میری تنہائی میں شامل ہو

میں کہ ہوں ایک تھکا ہارا اور ماندہ شخص
میری انا کہتی ہے میرے مقابل ہو

زیبؔ سوال اب یہ ہے تجھے پہچانے کون
کس کی نظر اس گہرائی کی حامل ہو